December 26, 2017

یہ دسمبر ہے۔ ۔۔

یہ دسمبر ہے

سنو ! میں جانتی ہوں یہ دسمبر ہے
وہاں سردی بہت ہوگی
اکیلے شام کو جب تم تھکے قدموں سے لوٹو گے
تو گھر میں کوئ بھی لڑکی
سلگتی مسکراہٹ سے
تمھاری اس تھکاوٹ کو
تمھارے کوٹ پر ٹھہری ہوئ بارش کی بوندوں کو
سمیٹے گی ،نہ جھاڑے گی
نہ تم سے کوٹ لے کر وہ کسی کرسی کے ہتھے پر
اسے لٹکا کے اپنے نرم ہاتھوں سے
چھوئے گی اس طرح جیسے تمھارا لمس پاتی ہو
تم آتشدان کے آگے سمٹ کر بیٹھ جاو گے
تو ایسا بھی نہیں ہوگا
تمھارے پاس وہ آکر
بہت ہی گرم کافی کا ذرا سا گھونٹ خود لے کر
وہ کافی تم کو دے کر، تم سے یہ پوچھے
"کہو کیا تھک گئے ہو تم ؟"
تم اپنی خالی آنکھوں سے
یوں اپنے سرد کمرے کو جو دیکھو گے تو سوچو گے
ٹھٹھر کر رہ گیا سب کچھ
تمھاری انگلیوں کی سرد پوروں پر
کسی رخسار کی نرمی
کسی کے ہونٹ کی گرمی
تمھیں بے ساختہ محسوس تو ہوگی
مگر پھر سرد موسم کی ہوا کا ایک ہی جھونکا
تمھیں بے حال کردے گا
تھکے ہارے ٹھٹھرتے سرد بستر پر
اکیلے لیٹ جاو گے

سیماغزل

December 20, 2017

ایسے تو پھر ایسے ہی سہی۔۔۔

ﺍﯾﮏ ﺳﻨﺘﺎ ﮬﻮﮞ ﺍﻭﺭ چار سنا ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮﮞ
ﭘﯿﺎﺭ ﮐﺮﺗﺎ ﮬﻮﮞ ﻣﮕﺮ خوب انا ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮬﻮں
‏،
ﯾﮧ ﺟﻮ ﺗﻢ ﺣﺴﻦ ﮐﯽ تلوار لیے ﭘﮭﺮﺗﯽ ﮬﻮ
ﺳﺮﺩ ﻣﮩﺮﯼ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ زنگ لگا ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮﮞ
‏،
ﺷﻌﺮ ﻟﮑﮫ ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮﮞ اک اور ﺣﺴﯿﻨﮧ ﭘﮧ ﺑﮩﺖ
ﺗﺠﮫ ﭘﮧ ﻟﮑﮭﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﺒﮭﯽ غزل ﺟﻼ ﺳﮑﺘﺎ ھوں
‏،
ﻣﯿﮟ ﺑﺪﻝ ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮﮞ ﮐﺮﺩﺍﺭ ﮐﮩﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﺳﺒﮭﯽ
ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺭﺍﻧﯽ ﺳﮯ ﺍﺑﮭﯽ باندی بنا ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮں
‏،
ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺭﺍﻧﺠﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ روتا ﭘﮭﺮﻭﮞ ﺟﻨﮕﻠﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺗﯿﺮﮮ ﺟﺎﺗﮯ ﮬﯽ ﻧﺌﯽ ھیر ﭘﭩﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮﮞ
‏،
ﺗﻮ ﺑﺪﻝ ﺳﮑﺘﯽ ﮬﮯ ﺗﻮ میں بھی ﺑﺪﻝ ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮﮞ
ﻣﯿﮟ ﺗﺠﮭﮯ ! ﻣﯿﺮﯼ ﺟﺎﮞ منٹوں ﻣﯿﮟ ﺑﮭﻼ ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮﮞ

December 14, 2017

اک شخص۔ ۔۔

اُترا نہیں ہے دل سے کوشش کے  باوجود 
اک شخص میری ذات پہ بھاری ہے اس قدر

December 12, 2017

سردیوں کی بارش

سوگوار لمحوں کے 
 راگ جیسی ہوتی ہے
سردیوں کی _____ بارش تو
آگ جیسی ______ ہوتی ہے

December 7, 2017

سیکھ جاو گے

تم محبت بهی سیکھ جاؤ گے
کل سے بہتر ہے آج کی چائے

December 2, 2017

بتاؤ

اگر مَیں آدھا اَدھورا ہی لوٹ آؤں تو
نگاہِ ناز ! وہی اہتمام ھو گا نا ......؟؟
بس ایک بار محبت سے دیکھنا ھے اِدھر
بتاؤ ! تم سے یہ چھوٹا سا کام ھو گا نا ؟