August 27, 2013

..........

ہو چکا قطع تعلق تو جفایں کیوں ہوں
...جن کو مطلوب نہیں رہتا وہ ستاتے بھی نہیں
(داغ )                                                               

آج کا سوال.....!!!

کبھی کبھی کچھ لوگوں کے بارے میں دل کو یہ گمان ہوتا ہے ک انکی موجودگی ہماری زندگی میں  روشنی کا سبب ہے...مگر حقیقت میں انکا ہونا ہمارے اندر تاریکیاں بڑھاتا ہے.....ایسی صورت حال کا صحیح وقت پر کیسے پتہ چلے؟؟

August 26, 2013

بھلے دنوں کی بات ہے.....

بھلے دنوں کی بات ہے بھلی سی ایک شکل تھی

نہ یہ کہ حُسن تام ہو نہ دیکھنے میں عام سی


نہ یہ کہ وہ چلے تو کہکشاں سی رہ گزر لگے

مگر وہ ساتھ ہو تو پھر بھلا بھلا سفر لگے

کوئی بھی رُت ہو اُس کی چھب فضا کا رنگ و روپ تھی

وہ گرمیوں کی چھاؤں تھی وہ سردیوں کی دھوپ تھی

نہ مدّتوں جدا رہے نہ ساتھ صبح و شام ہو

نہ رشتۂ وفا پہ ضد نہ یہ کہ اذنِ عام ہو

نہ ایسی خوش لباسیاں کہ سادگی گلہ کرے

نہ اتنی بے تکلّفی کہ آئینہ حیا کرے

نہ اختلاط میں وہ رنگ کہ بدمزہ ہوں خواہشیں

نہ اس قدر سپردگی کہ زچ کریں نوازشیں

نہ عاشقی جنون کی کہ زندگی عذاب ہو

نہ اس قدر کٹھور پن کہ دوستی خراب ہو

کبھی تو بات بھی خفی کبھی سکوت بھی سُخن

کبھی تو کشتِ زعفراں کبھی اُداسیوں کا بن

سنا ہے ایک عمر ہے معاملاتِ دل کی بھی

وصالِ جاں فزا تو کیا فراقِ جاں گسل کی بھی

سو ایک روز کیا ہوا وفا پہ بحث چھڑ گئی

میں عشق کو امر کہوں وہ میری ضد سے چڑ گئی

میں عشق کا اسیر تھا وہ عشق کو قفس کہے

کہ عمر بھر کے ساتھ کو وہ بد تر از ہوس کہے

شجر حجر نہیں کہ ہم ہمیشہ پابہ گِل رہیں

نہ ڈھور ہیں کہ رسیاں گلے میں مستقل رہیں

محبتوں کی وسعتیں ہمارے دست و پا میں ہیں

بس ایک در سے نسبتیں سگانِ با وفا میں ہیں

میں کوئی پینٹنگ نہیں کہ اک فریم میں رہوں

وہی جو من کا میت ہو اُسی کے پریم میں رہوں

تمہاری سوچ جو بھی ہو میں اس مزاج کی نہیں

مجھے وفا سے بیر ہے یہ بات آج کی نہیں

نہ اُس کو مجھ پہ مان تھا نہ مجھ کو اُس پہ زعم ہی

جب عہد ہی کوئی نہ ہو تو کیا غمِ شکستگی

سو اپنا اپنا راستہ ہنسی خوشی بدل لیا

وہ اپنی راہ چل پڑی میں اپنی راہ چل دیا

بھلی سی ایک شکل تھی بھلی سی اُس کی دوستی

اب اُس کی یاد رات دن؟ نہیں! مگر کبھی کبھی


احمد فراز

August 23, 2013

وجہ ...

میں اس واسطے چپ ہوں کے تماشا نہ بنے
!!..تو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلا کچھ بھی نہیں 

August 21, 2013

کاش ہم کھل کے زندگی کرتے ......


کاش ہم کھُل کے زندگی کرتے 

عمر گزری ہے خود کشی کرتے

 بجلیاں اِس طرف نہیں آئیں 

ورنہ ہم گھر میں روشنی کرتے 

کون دشمن تیری طرح کا تھا 

اور ہم کس سے دوستی کرتے

بجھ گئے کتنے چاند سے چہرے

دل کے صحرا میں چاندنی کرتے

عشق اُجرت طلب نہ تھا ورنہ 
ہم تیرے دَر پہ نوکری کرتے 

اِس تمنا میں ہو گئے رُسوا 

ہم بھی جی بھر کے عاشقی کرتے 

حُسن اُس کا نہ کھُل سکا محسن 

تھک گئے لوگ شاعری کرتے

تیری یاد خار گلاب ہے .....

تیری یاد خار گلاب هے
وہی منزلیں وہی راستے
وہی رتجگے وہی فاصلے
نہ تو نیند هے، نہ ہی خواب هے
تیری یاد خار گلاب هے
کبهی سوچتی ہوں بهلا ہی دوں
تیرا نقش دل سے مٹا هی دوں
نہیں اور کچھ یہ عذاب ہے
تیری یاد خار گلاب هے
مجھے زخم دے مجھے گهاو دے
مجھے درد کے تو الاو دے
میرے راستے میں چناب هے
تیری یاد خار گلاب هے
نہ گزر ہوئ نہ بسر ہوئ
شب غم ڈهلی نہ سحر ہو ئی
یہ کرم هے یا یہ عتاب هے
تیری یاد خار گلاب هے
مجھے چهوڑ کر یونہی خستہ جاں
تو کہاں گیا میرے بد گماں
کوئی تیرے پاس جواب هے
تیری یاد خار گلاب هے.

فاطمہ نجیب

August 16, 2013

A beautiful poem....

One day i was running in the rain
having all my burdens and pains
unable to see as everything was dark
i was finding the way in the light of spark
cars were passing me side by side
i asked everyone, can you give me a ride ??
they replied "we cant as this is all your fate"
and i was in dilemma to love them or hate
tears on my face were mixing with rain
all my efforts were going in vain
i felt so frightened and i felt alone
pain of loneliness diffused in to bones
all of a sudden a thought warmth my brain
as a cup of coffee in acute strain
i closed my eyes and said "Oh Allah kareem"
shower your blessings indeed you are Raheem
and what i saw when i opened my eyes
Believe!! there was a rainbow in blue skies
everything was shinning and looking bright
is it really me who was shivering with fright?
Yes! its only ALLAH who gives us peace
with every hardship there is an ease...!!



August 15, 2013

ضمیر کی موت ....

ضمیر مرتا ہے احساس کی خاموشی سے 
یہ وو موت ہے جسکی خبر نہیں ہوتی 

INDEPENDENCE DAY....

Jis Dess K Kuchey Kuchey Mein
Aflaas Awara Phirta Ho
Jo Dharti Bhook Ugalti Ho
Dukh, dard Falak Se Girta Ho
Jahan Bhukey Nangey Bachey Bhi

Aahon Pe Paaley Jatey Hon
Jahan Sachai K Mujrim Bhi
Zindaan Mein Daaley Jatey Hon
Jahan Mazlumoan K Khoon Se
Apney paap bhi Dhoey Jatey Hon
uss Dess Ki Mitti Barsoan Se
Ye Dukh Jigar Pe Sehti Hey
Aur Apney Dess K Logoan Ko
“Aazadi Mubarak” Kehti Hey

14th August...

چلتے ہیں دبے پاؤں کوئی جاگ نہ جاۓ 
غلامی کے اسیروں کی یہی خاص ادا ہے 
ہوتی نہیں جو قوم حق بات پے یکجاں
اس قوم کا حاکم ہی اسکی سزا ہے 

August 10, 2013

لازم

تم میری زندگی میں لازم ہو 


جیسے پہلا سوال پرچے میں

........



اک ناز بھرے دل میں یہ عشق کا ہنگامہ 

اک گوشہٴ خلوت میں یہ دشت کی پنہائی 


ان مدھ بھری آنکھوں میں کیا سحر تبسّم تھا 
نظروں میں محبت کی دنیا ہی سمٹ آئی 

(صوفی غلام مصطفٰی تبسم)

August 8, 2013

ذرا سوچو ...!!

ذرا سوچو۔۔۔۔


یہ ہم کو تم سے کہنا ہے


کہاں جانے کی جلدی ہے؟؟؟


یہاں موسم نہیں اچھا


ذرا اُس پار چلتے ہیں


ندی کا صاف پانی ہے


وہاں پھولوں میں بیٹھیں گے


فلک پر چاند آئے گا


ستارے ٹمٹمائیں گے


کِھلے گی رات کی رانی


تو خوشبو پھیل جائے گی


ابھی باتیں شروع ہوں گی


کہ ایسے میں کوئی جُگنو


ہمارے پاس آئے گا


ہماری بات سُن کر جُگنووں کو وہ بتائے گا


ہمارے پیار کی باتیں


صبح تک سارے گُلشن میں


مسلسل ہو رہی ہوں گی


یہ باتیں تتلیاں جا کر


کہیں بچوں سے کہہ دیں گی


تو بچے کب سمجھتے ہیں؟؟


وہ جا کر گھر بتائیں گے


شہر بھر کی زبانوں پر


یہی کلمات آئیں گے


یہ کیسی شرافت ہے؟


!ذرا سوچو


ہمیں یہ کب گوارا ہے؟؟


ہماری چاہتوں کے لوگ افسانے بنا ڈالیں


ہمیں یہ کب گوارا ہے؟؟؟


کہ ہر سو ہم ہی مجرِم ہوں


ذرا سوچو


یہ ہم کو تم سے کہنا ہے


نہ آؤ تم نہ ہم بیٹھیں


یہ باتیں گر رہیں دِل میں


تو اچھا ہے


August 7, 2013

Kash aa jaey wo....


Kaash Aa Jaye Vo Mujhy Jaan Se Guzarty Dekhy 
Us Ki Khawahish Thi Kabhi Mujh Ko Bikharty Dekhy 

Wo Saleeqy Se Hua Hum Se Gurezan Warna 
Log To Saaf Mohabat Se Mukarty Dekhy 

Waqat Hota Hai Her Ek Zakham Ka Marham Mohsin 
Phir Bhi Kuch Zakham Thy Aisy Jo Na Bharty Dekhy......