ذرا سوچو۔۔۔۔
یہ ہم کو تم سے کہنا ہے
کہاں جانے کی جلدی ہے؟؟؟
یہاں موسم نہیں اچھا
ذرا اُس پار چلتے ہیں
ندی کا صاف پانی ہے
وہاں پھولوں میں بیٹھیں گے
فلک پر چاند آئے گا
ستارے ٹمٹمائیں گے
کِھلے گی رات کی رانی
تو خوشبو پھیل جائے گی
ابھی باتیں شروع ہوں گی
کہ ایسے میں کوئی جُگنو
ہمارے پاس آئے گا
ہماری بات سُن کر جُگنووں کو وہ بتائے گا
ہمارے پیار کی باتیں
صبح تک سارے گُلشن میں
مسلسل ہو رہی ہوں گی
یہ باتیں تتلیاں جا کر
کہیں بچوں سے کہہ دیں گی
تو بچے کب سمجھتے ہیں؟؟
وہ جا کر گھر بتائیں گے
شہر بھر کی زبانوں پر
یہی کلمات آئیں گے
یہ کیسی شرافت ہے؟
!ذرا سوچو
ہمیں یہ کب گوارا ہے؟؟
ہماری چاہتوں کے لوگ افسانے بنا ڈالیں
ہمیں یہ کب گوارا ہے؟؟؟
کہ ہر سو ہم ہی مجرِم ہوں
ذرا سوچو
یہ ہم کو تم سے کہنا ہے
نہ آؤ تم نہ ہم بیٹھیں
یہ باتیں گر رہیں دِل میں
تو اچھا ہے
No comments:
Post a Comment