اک نئے سفر پر
زندگی چل پڑی
چند خدشات کو
دل میں اپنے لیئے
پر بھروسہ
دل و جاں سے رب پر کیئے
اپنا یہ آشیاں
چھوڑ کر چل پڑی
اک نئے سفر پر
زندگی چل پڑی.....
ہے بہت ہی کٹھن
یہ جدائی یہ پل
روکوں کیسے مگر..!!
درد اپنوں سے دوری کا دل میں لیئے
آنسوؤں کی لگی
آنکھ سے پھر جھڑی
اک نئے سفر پر
زندگی چل پڑی.....
بیتے لمحوں کی یادیں
وہ باتیں سبھی
پیارے چہرے
جو میرے ہیں اپنے سبھی
اپنا گھر اپنی گلیاں سبھی چھوڑ کر
اک نئی سمت میں
راہ اپنی چلی
اک نئے سفر پر
زندگی چل پڑی.....
اپنے رب سے دعا ہے
کرے وہ سہل
نئی منزل نئی راہ کا یہ سفر
خود پہ ڈھیروں دعاؤں کا سایہ لیئے
منتظر اُس کی رحمت
کی ہے ہر گھڑی
اک نئے سفر پر
زندگی چل پڑی.....!!
No comments:
Post a Comment