November 8, 2016

After a while.... میرے قلم سے

تمہیں معلوم ہے کہ میں
اِسے ملنے اُسے ملنے سے
کیوں بے زار رہتی ہوں؟؟
وجہ کیا ہے ؟
کہ میں سب سے پرے
سب سے الگ اپنی ہی دنیا میں مگن
خاموشیوں کے سنگ
کبھی  یادوں کے جھرمٹ میں
کبھی سوچوں کے آنگن میں
مچلتی خواہشوں کے شور میں
کانوں کو بند کر کے
کبھی ہنستی کبھی روتی
بہت ہی مطمئن ہوں میں
بڑی آسودگی سی ہے
!....میرے چاروں طرف کیونکہ
میرے خوابوں کی دنیا میں
کوئی ایسا نہیں ہے جو
کسی کے دل کو اپنے
 بے رحم لفظوں سے بھر جائے
کسی کے قیمتی سپنے
جو اسکو زندگی کے
خوش نما ہونے کی
 کچھ امید دیتے ہوں
انہی سپنوں کو اک دم
تلخیوں کی آگہی دے کر
چمکتی آنکھ کے سب جگنوؤں کو ہی بجھا جائے
میری اس پر سکوں دنیا میں کوئی بھی
کسی کے خون کا پیاسا
کسی کی جان کا دشمن نہیں ہے کہ
کسی کی سانس کی ڈوری کو
 اپنے ہاتھ میں لے کر
جدھر چاہے گھما ڈالے
یہاں پر کوئی بھی ایسا نہیں
جو اپنے مطلب کو بھلا کر
دوسرے کے درد کو سمجھے 

میری سوچوں کی دنیا میں
 نہیں ہے بےرحم کوئی
نہیں ہے کوئی بھی ایسا
جو اپنی زیست کی خوشیاں
کسی کے خون سے سینچے
کسی کی راہ میں تاریکیاں بھر کر
اجالے اپنی دنیا کے امر کرنے کا خواہاں ہو

 نہ جانے کیسے بدلیں گے
یہ سب حالات اور یہ لوگ
نہ جانے کتنی صدیاں بیت جائیں گی
میرے جیسوں کو اپنے خول سے آزاد ہونے میں
!....خدا جانے

2 comments:

The Nest said...

well said. wah

Rida said...

thanks a lot for liking :)