July 5, 2019

کچھ کر نہیں سکتا۔۔۔

ارادہ روز کرتا ہوں
مگر کچهہ کر نہیں سکتا
میں پیشہ ور فریبی ہوں
محبت کر نہیں سکتا
برے ہو یا کہ اچهے ہو
مجهے اس سے نہیں مطلب
مجهے مطلب ہے مطلب سے
میں تم سے لڑ نہیں سکتا
یہاں ہر دوسرا انسان
خدا خود کو سمجهتا ہے
خدا بهی وہ کہ جو اپنی ہی
جهولی بهر نہیں سکتا
میں تم سے صاف کہتا ہوں
مجهے تم سے نہیں الفت
فقط لفظی محبت ہے
میں تم پہ مر نہیں سکتا
تمہاری بات سن لی ہے
بہت دکهہ کی کہانی ہے
سنو تم بعد میں آنا
ابهی کچهہ کر نہیں سکتا

No comments: