میرے قلم سے۔۔۔۔
یہ خوف و وحشت الم کے سائے
امید کی خشگوار دھن میں
سکونِ دل کی بہار ِنو میں
یوں گھل ملیں گے
کہ ہر سو برکھا مہک اٹھے گی
ہمارے چاروں طرف پھر اک دن
وہ گل کھلیں گے۔۔
نگاہیں جنکی ہیں منتظر
اور لبوں پر دعائیں بھی ہیں
بس اپنے حصے کی کاوشوں سے
کبھی بھی صرفِ نظر نہ کرنا
کہ قطرہ قطرہ ہی موج بن کر
سلامتی کا بحر بنے گا
ان شا اللہ ۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment