جذبے کبھی الفاظ میں ڈھالے نہیں جاتے
یہ بس محسوس ہوتے ہیں
یا پھر کچھ بھی نہیں ہوتے
کبھی جذبوں کو لفظوں میں بیان کرنا بھی چاہو تو
یہ کھو دیتے ہیں اپنا حسن اور بے جان لگتے ہیں
بناوٹ سے بھرے لفظوں سے دل کی بات سمجھانا
ذرا سا بھی نہیں جچتا
دلوں کے سارےجذبے تو یہ دل خود ہی سمجھتے ہیں
انھیں کہنا نہیں پڑتا
یہ سب خود جان جاتے ہیں
کبھی لہجوں کی نرمی سے
کبھی آنکھوں کی جمبش سے
کبھی خود روٹھنے اور خود ہی من جانے کی عادت سے
انھیں اظہار کے لفظوں کی حاجت ہی نہیں ہوتی
یہ اپنی بیقراری کا خودی سامان کرتے ہیں
عیاں ہوتے ہیں یہ ہر سو بیان سے دور ہو کر بھی
یہی جذبوں کی سچائی انہیں انمول کرتی ہے
فریب داستان سے خود کو یہ آزاد رکھتے ہیں
یہ جذبے دل کے جذبے ہیں
!!!جو بے آواز ہوتے ہیں