August 18, 2014

میرے قلم سے.....

کچھ ادھورے انکہے لفظوں کی زنجیریں
میرے قلب و ذہن کو اس طرح جکڑے ہوے ہیں کہ
میں جب کچھ سوچنا چاہوں یا کچھ لکھنے کی خواہش ہو
.......کوئی صورت نہیں بنتی
میرے چاروں طرف بے معنی الفاظ کا ہیجان برپا ہے
میں انکو کچھ قرینے سے
ذرا احساس کے کچھ رنگ پہنا کر
کسی نظم و سخن میں ڈھالنا چاہوں
تو کچھ بھی بن نہیں پاتا
تو پھر کیسے میں اپنے ذہن و دل کے قفل کو توڑوں
تو پھر کیسے میں توڑوں انکہے لفظوں کی زنجیریں
رہائی کی کوئی صورت کہاں سے ڈھونڈ کر لاؤں؟؟

2 comments:

Unknown said...

*like* keep it up

Rida said...

Thank you for liking .... :)