January 24, 2015

کوٹ رادھا کشن کا بھٹا....

کوٹ رادھا کشن کا بھٹا

مہندس ہوں
مکانوں کی مگر تعمیر سے
لگتا ہے ڈر مجھ کو
کسی بھی اب عمارت میں
کوئی بھی اینٹ لگتی ہے
نظر آتے ہیں اس میں
نقش بِریاں جھلسے چہروں کے
پگھلتے ہاتھ، ٹانگیں، پیٹ، آنتیں
تڑتڑاتی ہڈیاں ساری
دکھائی دینے لگتی ہیں
سنائی دینے لگتی ہیں
اذیت ناک آوازیں
دریچوں میں، چھتوں میں، بام و در میں گونجتی ہیں
سوختہ روحوں کی چیخیں
گوشت جلنے کی سڑاند آتی ہے دیواروں سے
یوں لگتا ہے
ہر اک خشت جیسے
کوٹ رادھا کے پژاوے ہی سے آئی ہو
بجائے کوئلوں کے
زندہ انسانوں کو دہکا کر پکائی ہو !

(شاعر: نصیر احمد ناصر)

1 comment:

Unknown said...

:'(

pata nhi Allah aur Rasool Salalahu Alehe Wasallam ko ye zaalim kia munh dikhayen gay :(