Na Zmeen Hay Meri Qraar Gah, Na Falak Hay Manzil-e-Jazb-e-Dil....Bari Dair Say Hay Safar Mera, Teri Yaad Say Teri Yaad Tak
May 25, 2015
خشبوؤں کے مسافر
خشبوؤں کے سفر پہ نکلے ہوئے مسافر
کبھی بھی تنہا نہیں ہوئے ہیں
بہاریں اُن کی رفیق ہیں
وہ گلوں کے سانچوں میں ڈھل گئے ہیں
خزاں کی رُت نے بھی اُن کے رستے کو چھوڑ کر اپنی راہ لی ہے
وہ بے خطر اپنے راستے پر رواں دواں ہیں
No comments:
Post a Comment