July 19, 2017

میری تصویر۔۔۔

میری تصویر بنانے کی جو دُھن ہے تم کو
کیا اداسی کے خد و خال بنا پاؤ گے
تم پرندوں کے درختوں کے مصور ہو میاں
کس طرح سبزۂ پامال بنا پاؤ گے
سر کی دلدل میں دھنسی آنکھ بنا سکتے ہو
آنکھ میں پھیلتے پاتال بنا پاؤ گے
جو مقدر نے مری سمت اچھالا تھا کبھی
میرے ماتھے پہ وہی جال بنا پاؤ گے
مل گئی خاک میں آخر کو سیاہی جن کی
میرے ہمدم وہ میرے بال بنا پاؤ گے
یہ جو چہرے پہ خراشوں کی طرح ثبت ہوئے
یہ اذیت کے مہ و سال بنا پاؤ گے
زندگی نے جو مرا حال بنا چھوڑا ہے
میری تصویر کا وہ حال بنا پاؤ گے

5 comments:

Anonymous said...

Hmmmmmmmmm again!

Rida said...

میرے لفظوں کے سمندر پہ تیری جنبشِ ابرو
عجب اندازِ سراہت ہے؛۔۔۔ سراہا جائے؛

Anonymous said...

Allah karay Mir Ka jannat main makaan ho............Marhoom nai har baat hamari he biyaan ki!!!!!!!

uae yellowpages said...

poet??

Rida said...

No idea .. !!