May 9, 2015

غزل....


یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو محوِ اضطراب
یہ کیا کہ ایک دل کو شکیباں نہ کر سکو
ممکن ہے میرے بغیر بھی بِتا لو زندگی
ممکن ہے اپنے ساتھ بھی گزارا نہ کر سکو
ایسا نہ ہو یہ درد بنے دردِ لازوال
ایسا نہ ہو کہ تم بھی مداوا نہ کر سکو
شاید تمہیں بھی چین نہ آئے میرے بغیر
شاید یہ بات تم بھی گوارا نہ کر سکو
کیا جانے پھر ستم بھی میسر ہو نہ ہو
کیا جانے یہ کرم بھی کرو یا نہ کر سکو
اللہ کرے جہاں کو میری یاد بھول جائے
اللہ کرے کہ تم کبھی ایسا نہ کر سکو
میرے سوا کسی کی نہ ہو تم کوجستجو
.....میرے سوا کسی کی تمنا نہ کر سکو


5 comments:

Unknown said...

بہت اعلٰی

Rida said...

No doubt :)

mehnaz said...
This comment has been removed by the author.
mehnaz said...

Beautiful..
Dua hai ya kya hai.... aameen kaha hai😊



Rida said...

Last four lines k life aameen kaha ja sakta hay :)