September 14, 2017

کاش۔ ۔۔۔

کاش ہم سمجھ لیتے
منزلوں کی چاہت میں
راستہ بدلنے سے
فاصلہ نہیں گھٹتا
دو گھڑی کی قُربت میں
چار پل کی چاہت میں
لوگ لوگ رہتے ہیں
قافلہ نہیں بنتا
ہاتھ میں دیا لے کر
ہونٹ پر دعا لے کر
منزلوں کی جانب کو
چل بھی دیں تو کیا ہو گا
خواہشوں کے جنگل میں
اتنی بھیڑ ہوتی ہے
عمر کی مُسافت میں
راستہ نہیں ملتا

2 comments:

Unknown said...

Absolutely beautiful collection.. especially nazams

Rida said...

Thanks a lot 😊