الفاظ کےجھوٹے بندھن میں
راز کے گہرے پردوں میں
ھر شخص مُحبت کرتا ہے
حالانکہ مُحبت کُچھ بھی نہیں
سب جُھوٹے رشتے ناتے ہیں
سب دل رکھنے کی باتیں ہیں
سب اصلی روپ چُھپاتے ہیں
احساس سے خالی لوگ یہاں
لفظوں کے تیر چلاتے ہیں
اِک بار نظر میں آ کر وہ
پھر ساری عمر رُلاتے ہیں
یہ عشق مُحبت مہر و وفا
یہ سب کہنے کی باتیں ہیں
ہر شخص خودی کی مستی میں
بس اپنی خاطر جیتا ہے۔۔۔۔۔
2 comments:
بہت خوب! شاعر کا نام کیا ہے؟
Welcome to my blog Asad sahab.....glad you like it....but this was from my old diaries... so have no idea who is the poet.
Post a Comment