May 2, 2014

قطعہ

یادوں کے گریبانوں کے رفو
پر دل کی گزر کب ہوتی ہے
اک بخیہ ادھیڑا ایک سیا
کب عمر بسر یوں ہوتی ہے
تم ناحق ٹکڑے چن چن کر
دامن میں چھپاے بیٹھے ہو
شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں
کیا  اس لگاے بیٹھے ہو

No comments: